وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم افغان امن معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ افغانستان مسئلے کا حل صرف امن مذاکرات سے ہوگا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، افغان جنگ سے لاکھوں لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔ افغانستان مسئلے کا حل صرف امن مذاکرات سے ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا کردار طالبان اور افغان حکومت کو مذاکرات کی میز پر لانا ہے۔ ہم افغان امن معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
وزیراعظم کہ ہم امریکا سے 70 سالہ تعلقات کو مزید مستحکم بنائیں گے۔ امریکا سے ٹریڈ بڑھانا چاہتے ہیں۔ دہشتگردی کی جنگ میں پاکستان افواج کی قربانیوں کو سراہا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف 70 ہزار قربانیاں دیں۔ میں پہلے دن سے افغانستان میں فوجی آپریشن کا مخالف تھا۔ دہشتگردی سے پاکستانی معیشت کو 150 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا۔
مسئلہ کشمیر کے حوالے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ اگر صدر ٹرمپ کشمیر مسئلے پر ثالثی کا رول ادا کریں گے تو کروڑوں لوگوں کی دعائیں ان کے ساتھ ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر مسئلے کے حل کیلئے بھارت کو کئی بار مذاکرات کی پیشکش کی۔ امریکا کشمیر مسئلے کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔