پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جعلی حکومت اور سلیکٹڈ وزیراعظم کو نہیں مانتے۔
باغ جناح کراچی میں اپوزیشن کے جلسہ عام سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہماری اپنی اپنی جماعتیں ہیں مگر جمہوریت کے لیے ہم نےمشترکہ جدوجہد کی، پاکستان کا متفقہ آئین ذوالفقار علی بھٹو شہید نے مفتی محمود اور دیگر کے ساتھ مل کر بنایا۔ ہم نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ میثاق جمہوریت پر دستخط کئے۔ ہم نےصوبہ سرحد کو خیبرپختونخوا کا نام دیا، 18ویں ترمیم منظور کرکے 1973 کے آئین کو بحال کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 25 جولائی کو ہم پر ایک سلیکٹڈ حکومت مسلط کی گئی، سلیکٹڈ حکومت نے عوام کا جینا حرام کردیا، مہنگائی کا بم گرایا، ہم اس حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کررہے ہیں، انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ہم سب ایک ہوچکے ہیں، اس لئے کہ ملک کا ہر طبقہ حکومت کے نشانے پر ہے، اس وقت صرف ایک صوبہ ہی نہیں پورا وفاق نشانے پر ہے، غربت نہیں غریب نشانے پر ہے، اس وقت کاروبار ہی نہیں غریب کی جیب بھی نشانے پر ہے،میڈیا ہی نہیں میڈیا کی آزادی بھی نشانے پر ہے۔ چند قوانین ہی نہیں پورا آئین نشانے پر ہے۔ ناکام پالیسیوں کی وجہ سے ہمارے صوبے دیوالیہ ہورہے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ مرضی کا نتائج حاصل کرنے کے لئے آر ٹی ایس سسٹم ہی بند کردیا جائے، لیاری سے لے کر نائن زیرو تک کا مینڈیٹ چوری کرلیا جائے۔ ہم اس فراڈ الیکشن اور جعلی حکومت کو نہیں مانتے، نالائق اور نااہل عمران خان وزیراعظم بننے کے اہل ہی نہیں، جب تک سلیکشن ہوتے رہیں گے تب تک کٹھ پتلی حکومتیں بنتی رہیں گی۔