سندھ ہائیکورٹ نے اسکول فیسز میں من مانے اضافے سے متعلق توہین عدالت کی درخواست نمٹادی۔ عدالت نے فیسز میں پانچ فیصد سے زائد اضافہ کرنے والے اسکولز کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیدیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں نجی اسکول فیسوں سے متعلق عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔ ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکول منصوب صدیقی عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نجی اسکولوں نے فیسز میں من مانا اضافہ کیا ہے۔
دوران سماعت عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے استفسار کیا کہ کیا ابھی تک سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد نہیں ہوا؟؟ قانون پر عمل درآمد کون کرائے گا ؟؟ سرکار تو بے بس ہے۔ وکیل نے عدالت سے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جون 2017 سے عمل درآمد ہونا چاہئے، جس پر فاضل جج نے حکم دیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر نجی اسکولز عمل درآمد کریں۔
عدالت نے حکومت سندھ کو فیسز میں پانچ فیصد سے زائد اضافہ کرنے والے اسکولز کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ تمام اسکولوں کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں فیسز سے متعلق عدالتی فیصلے پر عمل در آمد نہ کرنے والے اسکولز کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔