عالمی امن کے نام پر قائم کیے گئے ادارے اقوام متحدہ نے بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑ ا کے جنگ کی حمایت میں کیے گئے ٹوئٹ پر کوئی بھی ایکشن نہ لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے پریانکا کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرنے سے صاف انکار کردیا۔
بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا نےسوشل میڈیا پر پلوامہ حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان میں کی جانے والی دراندازی کو سراہتے ہوئے ثابت کردیا تھا کہ وہ امن کی نہیں بلکہ جنگ کی داعی ہیں۔ امن کی سفیر ہونے کے باوجود پریانکا کی جانب سے کی گئی جنگ کی حمایت نے ان کے دنیا بھر میں موجود لاکھوں مداحوں کو سخت مایوس کردیاتھا۔
پاکستان میں انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے پریانکا کی اس حرکت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے دو روز قبل اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کو خط لکھ کر پریانکاکو امن کی سفیر کے منصب سے ہٹانے کا مطالبہ کیاتھا۔ تاہم اقوام متحدہ نے پریانکا کے خلاف کسی بھی قسم کا ایکشن لینے سے انکار کرتے ہوئے ان کے جنگ کی حمایت میں کیے گئے ٹوئٹ اور دئیے گئے بیان کو اداکارہ کا ذاتی خیال قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے پریس بریفنگ کے دوران پریانکا چوپڑا سے متعلق کیے جانے والے سوال کے جواب میں کہا کہ یونیسف کے تمام خیرسگالی سفیر اپنے ذاتی خیالات کے اظہار کا حق برقرار رکھتے ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا سفیروں کے ذاتی خیالات یا اقدامات سے یونیسیف کے خیالات کی عکاسی نہیں ہوتی۔ تاہم جب وہ یونیسف کی طرف سے بات کرتے ہیں تو ہم ان سے یونیسف کی غیرجانبدارانہ پالیسی پر عمل درآمد کرنے کی توقع کرتے ہیں۔ خیر سگالی سفیروں کے کردار کے بارے میں ترجمان نے کہا یونیسیف کے خیرسگالی سفیر نمایاں افراد ہیں جو بچوں کے حقوق کو فروغ دینے کے لیے اپنی شہرت کو استعمال کرتے ہوئے رضاکارانہ طور پراپنا وقت دینے کے لیے راضی ہوتے ہیں۔