وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ کراچی میں مردم شماری غلط ہوئی اسی وجہ سے شہر میں مسائل زیادہ ہیں، صفائی کے 20 دن میں 48 ہزار ٹن کچرا نالوں سے صاف کیا گیا اسی وجہ سے 150 ملی میٹر بارش کے باوجود شہر کی سڑکوں پر پانی جمع نہیں ہوا۔
ایف ڈبلیو او کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا کہ کراچی کے بڑے نالوں سے 20 دن میں 48 ہزار ٹن سے زائد کچرا نکالا ہے جسے اب لینڈ فل سائٹ پر منتقل کیا جارہا ہے، یہ کام صرف ایف ڈبلیو او ہی کرسکتا ہے، میں ہاتھ جوڑ کر وزیر اعلی سے درخواست کرتا ہوں کہ کراچی کو صاف کیا جائے کیوں کہ شہر کی حالت بہت خراب ہوگئی ہے یہ ہمارا کام نہیں ہے، مئیر کراچی کی درخواست پر ہم نے شہر میں صفائی کام شروع کیا ہے،ہمیں صفائی کے لیے ساڑھے 8 کروڑ روپے ملے ہیں جس میں سے ساڑھے چار کروڑ روپے خرچ کردئیے۔
ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کرے، کے الیکڑک کی جانب سے ملنے والے 2 کروڑ روپے اس میں رکاوٹ نہیں بنیں گے ہمیں ہر صورت شہر صاف کرنا ہے، صفائی مہم کراچی کے لوگوں کی کمپین ہے، 46 ہزار ٹن نالوں سے کچرا نکالا ہے کراچی میں جی ٹی ایس نہیں ہے اس لیے کچرا سڑک پر پھینک دیا جاتا ہے شہر میں جی ٹی ایس بنایا جائے۔
علی زیدی نے کہا کہ ناصر شاہ کو بھی غلط معلومات فراہم کی جاتی ہیں شہر میں 11 جی ٹی ایس ہیں لیکن 5 آپریشنل ہیں، پارکس اور سڑکوں کو جی ٹی ایس بنادیا گیا، شہر میں اسپرے کرنا لازمی ہے، شہر میں مچھروں اور مکھیوں نے حملہ کردیا ہےکیا یہ کام بھی ہمیں کرنا ہے؟ آپ لکھ کر دے دیں تو یہ کام بھی ہم کردیں گے۔