وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر مذاکرات سے ہی حل ہوگا اور پاکستان اور بھارت تناؤ کے درمیان کشیدگی دنیا کے لیے خطرناک ہوگی۔
لاہور میں سکھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم سکھوں کو ملٹی پل ویزے جاری کریں گے اور سکھوں کو ایئرپورٹ پرویزا ملے گا، وزیراعظم بنتے ہی کوشش کی بھارت سے تعلقات بہترہوں، مودی کو فون پرکہا دونوں ممالک کے ایک جیسے مسائل ہیں، بھارت سے تعلقات بہترکرنے میں کوشش کی لیکن مثبت جواب نہ ملا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا میری خواہش ہے کہ مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل ہو لیکن جو لوگ جنگ کی باتیں کرتے ہیں، انہوں نے تاریخ نہیں پڑھی، جنگ سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا بلکہ جنگ کے بعد مسائل بڑھ جاتے ہیں اور جنگ کے بعد ملکوں کو کھڑاہونے میں کئی سال لگتے ہیں جب کہ پاکستان اور بھارت دو ایٹمی ممالک ہیں، ان میں تناؤ سے دنیا کو خطرہ ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آر ایس ایس جو حرکتیں کررہا اس کی اجازت کوئی مذہب نہیں دیتا اور جس طرف یہ بھارت کو لے کر جارہے ہیں اس میں کسی اور کی جگہ نہیں، آرایس ایس صرف ہندوتوا چاہتے ہیں، ان کو جس کا پتہ چلے کہ اس نے گائے کا گوشت کھایا تو اس کو قتل کردیا جاتا ہے اور اگر آر ایس ایس کو روکا نہ گیا تو یہ دیگر مذاہب کے افراد کو بھی تنگ کرے گی جب کہ کشمیرمیں 27 روزسے کرفیولگا ہے لوگوں کے پاس کھانا پینا ختم ہوچکا ہے، اور یہ انسانیت کے خلاف ہے، کشمیر میں مسلمانوں کے بجائے سکھ بھی ہوتے ہیں میں آواز بلند کرتا۔