وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دنیا منہ موڑ سکتی ہے لیکن پاکستان کشمیر سے کبھی منہ نہیں موڑے گا اور ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہوں کشمیرپرکوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیرپرقوم کل بھی ایک تھی آج بھی ایک ہے، اس مسئلے پر قومی یکجہتی بہت ضروری ہے، کشمیریوں کے خاندان کٹے ہوئے ہیں، یہ بات درست ہے لیکن یہ مسئلہ صرف زمین کے ٹکڑے کا نہیں ہے، بطور وزیرخارجہ پاکستان کہتا ہوں کہ کشمیرکے پیچھے کھڑے ہیں، دنیا منہ موڑسکتی ہے لیکن پاکستان کشمیرسے کبھی منہ نہیں موڑے گا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کے جذبات کا احساس ہے، ان کی آنکھیں نم تھیں ان کا درد سمجھتا ہوں۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 27 ستمبرکووزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیرکا مقدمہ پیش کرنے جا رہے ہیں، 54 سال بعد سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر زیر بحث آیا ہے، فرانس نے بھی معاملہ پر بات کی اور روس نے بھی اپنے رویے میں لچک دکھائی ہے جب کہ چین کے ذریعے ہم نے سلامتی کونسل تک رسائی حاصل کی۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کشمیر سے متعلق بیان ان کی سوچ کی عکاسی کرتا ہے، انسانی کا حقوق کا سب سے بڑا فورم یواین ہیومن رائٹس کا ہے جہاں 50 سے زائد ممالک نے کشمیر میں مظالم کی مذمت کی، جنیوا میں کسی بھی انسانی حقوق کی تنظیم نے بھارت کے موقف کو تسلیم نہیں کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپ کے 28 ممالک نے مسئلہ کشمیرپرخود کوپاکستان کیساتھ جوڑدیا، جنیوا میں بھی تمام ممالک نے پاکستان کے موقف کی تائید کی جبکہ بھارتی موقف کو مسترد کردیا، اوآئی سی کی نوعیت میں کچھ تبدیلی ہےاوررکن ممالک میں اختلاف ہے، لیکن اس کے باوجود اوآئی سی کا متفقہ اعلامیہ ہے کہ مقبوضہ کشمیرسے کرفیو ہٹایا جائے، ڈنکے کی چوٹ پرکہتا ہوں کشمیرپرکوئی سودے بازی نہیں ہوگی تاہم ایک جنبش میں ہدف حاصل نہیں کرسکتے۔