اگست کے مہینے میں ’’کشمیر‘‘ گوگل میں سب سے زیادہ سرچ کیا جانے والا لفظ بن گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 5 اگست کو کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد دنیا بھرمیں تشویش کی لہردوڑ گئی، مقبوضہ کشمیرمیں مواصلاتی نظام کی بندش، انٹرنیٹ، موبائل سروسز، لینڈ لائن سروسز اوردیگرمواصلاتی نظام کوبند کردیا گیا۔ دنیاکے سب سے بڑے سرچ انجن ’’ گوگل‘‘پر گزشتہ ماہ میں کشمیرکوخوب سرچ کیا گیا۔ اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا جب اقوام عالم نے کشمیرکو اتنی توجہ دی ہو۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھرکے لوگوں نے سب سے زیادہ کشمیر کو سرچ کیا اور اس کے بارے میں جاننے کی کوشش کی۔ اس سے پہلے پلوامہ حملے کے بعدبھی لوگوں نے کشمیرکو خوب سرچ کیا تھا لیکن 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے بعد کشمیر کو فروری کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ سرچ کیا گیا۔
صرف آرٹیکل 370 ہی نہیں بلکہ لوگوں نے کشمیرکے جھنڈے، کشمیرکی حفاظت اورکشمیر کے حوالے سے معلومات کو بھی بڑے پیمانے پرسرچ کیا۔ کشمیرمیں لگی پابندیاں خاص طور پرانٹرنیٹ اور فون سروسز کے بند ہونے کے باعث دنیا میں یہ تجسس پایا جاتا ہے کہ وہاں کیا حالات چل رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گوگل پر کشمیر ٹاپ پرسرچ کیا جارہا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر کہا جارہا ہے کہ کرفیو کے خاتمے پر پوری دنیا کی توجہ کا مرکز کشمیر بن جائے گا جس سے بھارت خوفزدہ ہے۔