پاکستان مخالف مودی پالیسی پر عمل پیرا بھارتی فلم انڈسٹری کا تعصب گلوکار راحت فتح علی خان کے آڑے آگیا۔
پاکستان اور مسلم دشمنی میں مبتلا مودی سرکار کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بھارتی فلم انڈسٹری کی نامور شخصیات اپنی ساکھ بچانے کے لیے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے نظر آتی ہیں، یہاں تک کہ بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی لیکن دہشت گردانہ سوچ رکھنے والے مودی کے حمایتی بھارتی شہری اب بھارت سے باہر بھی پاکستانی گلوکار راحت فتح علی کے شو کے سامنے رکاوٹ بن گئے۔
مغربی بھارت کی فلمی و ڈرامہ انڈسٹری کی تنظیم (ایف ڈبلیو آئی سی سی) کی جانب سے بھارتی پروموٹر کو جاری کردہ نوٹس میں راحت فتح علی خان کے ہونے والے کنسرٹ کے پروموٹر کو پاکستان کے خلاف زہر افشانی کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہمیں ایک پوسٹر موصول ہوا ہے جس میں آپ لوگ راحت فتح علی خان کے 4 اکتوبر سے 20 اکتوبر تک امریکا اور کینیڈا میں ہونے والے کنسرٹ کو پروموٹ کر رہے ہیں۔
ہم لوگ پہلے ہی یہ بات واضح کر چکے ہیں کہ کوئی بھی بھارتی فنکار، ڈانسر، اینکر یا پروموٹر کسی بھی پاکستانی فنکار کے ساتھ کام نہیں کریں گے اس لیے آپ لوگ بھی فوری طور پر راحت فتح علی خان کا شو منسوخ کردیں اگرچہ آپ ایسا نہیں کرتے اور بھارتی حکومت کی پالیسی کے خلاف جاتے ہیں تو بھارت سے کوئی بھی فنکار آپ لوگوں کے ساتھ دنیا بھر میں کہیں بھی کام نہیں کرے گا۔