سری لنکا نے پاکستان کو تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں بھی شکست دے کر سیریز میں وائٹ واش کردیا۔
نو آموز سری لنکن ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی کی نمبر ون ٹیم گرین شرٹس کے خلاف 0-3 سے فتح حاصل کرلی، قومی ٹیم کے لیے ٹی ٹوئنٹی سیریز ڈراؤنا خواب ثابت ہوئی، ہوم گراؤنڈ پر بدترین کارکردگی کی وجہ سے پاکستانی ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کلین سوئپ کی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ کم تجربہ کار کھلاڑیوں کے سامنے قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن ایک بار پھر مکمل طور پر فیل ہوگئی، سیریز میں پے در پے ناکامیوں کے باعث پست حوصلہ بلے بازوں کے ہاتھ پاؤں پھول گئے اور 148 رنز کے جواب میں قومی ٹیم مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں پر 134 رنزہی بنا سکی۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان کا آغاز مایوس کن رہا، جارح مزاج بیٹسمین فخرزمان پہلی ہی گیند پر بولڈ ہوگئے جس کے بعد بابر اعظم اور حارث سہیل نے دوسری وکٹ پر 76 رنز جوڑے لیکن وہ مطلوبہ رن ریٹ کے حساب سے اسکور میں اضافہ نہ کر سکے جس سے بیٹنگ لائن پر دباؤ پڑ گیا، بابر اعظم نے 32 گیندوں پر 27 رنز بنائے جس میں صرف ایک چوکا شامل تھا جب کہ 94 کے مجموعے پر حارث سہیل بھی چلتے بنے، انہوں نے 50 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 52 رنز بنائے جس میں ایک چھکا اور 4 چوکے شامل تھے۔
قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے سیریز کے آخری میچ میں سری لنکن کپتان نے ٹاس جیتا اور پہلے بیٹنگ کو ترجیح دی۔ ابتدا میں گرین شرٹس کے بولرز نے قدرِ اچھی بولنگ کرتے ہوئے 58 رنز پر 4 کھلاڑیوں کو پویلین بھیج دیا جس کے بعد پانچویں وکٹ پر کپتان شناکا اور فرنینڈو نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کر کے مجموعے کو 134 تک پہنچایا، اس دوران فرنینڈو نے اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی جب کہ فیلڈرز نے کیچز بھی چھوڑے۔
فرنینڈو ایک اینڈ پر ڈٹ کر کھڑے رہے اور وکٹ کے چاروں جانب کھل کر اسٹروکس کھیل کر تیزی سے رنز میں اضافہ کرتے رہے، وہ 48 گیندوں پر 78 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے ان کی اننگز میں 8 دلکش چوکے اور 3 شاندار چھکے شامل تھے۔ سری لنکا کی جانب سے گناتھیلکا 8، سمارا اوکراما 12، راجا پکسیا 3، پریرا 13، شناکا 12، مدوشانکا 1 اور ڈی سلوا 6 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ گرین شرٹس کے سب سے کامیاب بولر محمد عامر رہے جنہوں نے 4 اوورز میں 27 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں جب کہ عماد وسیم اور وہاب ریاض نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔