سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی جانب سے ٹریڈرز کا منافع کم کرنے کے منفی اثرات اسٹاک مارکیٹ پر پڑے ہیں جس کے سبب شدید مندی دیکھی جا رہے ہیں۔
منگل کے روز جب مارکیٹ کھلی تو انڈیکس 34 ہزار 197 پر تھا اور ابتدائی ایک گھنٹے میں 70 پوائنٹ کا اضافہ بھی ہوا۔
صبح دس بجے کے بعد مارکیٹ اچانک مندی کا شکار ہو گئی جس سے انڈیکس 121 پوائنٹ نیچے چلا گیا۔
مارکیٹ سے آخری خبریں آنے تک 21,525,660 شیئرز کا لین دین جن کی مالیت687,546,157 پاکستانی روپے رہی۔
گزشتہ روز کاروبار کے آغاز پر مثبت رحجان رہا لیکن ایس ای سی پی کے نوٹیفکیشن کے بعد ٹریڈرز نے کام بند کر کے ہڑتال کردی۔
نئے قواعد کے تحت شئیرزکی قیمت کی مناسبت سے کميشن ميں تبديلی کردی گئی ہے۔
ایس ای سی پی کے نئے نوٹیفکیشن کے مطابق ايک سے10روپے کے شيئر پر6پيسے، 10سے25روپے کے شيئر پر8 پيسے کميشن مقرر کرديا ہے۔
25سے 50 روپے فی شيئر پر 12 پيسے کميشن ہوگا جبکہ50سے 100روپے کے شيئرپر15پيسے کميشن مقرر کرديا گيا ہے۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز ٹریڈرز نے منافع کی شرح کم کرنے پرکام بند کردیا اورٹریڈنگ ہال سے باہر آگئے تھے۔
پیر کے روز بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈرزکی ہڑتال کے بعد کاروبارمیں مسلسل مندی دیکھی گئی اورانڈیکس 2 سوسے زائد پوائنٹس نیچے گرگیا تھا۔