وزیرریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ جب بھی علما نے تحریک چلائی ملک میں مارشل لا لگا، گاؤں کے سارے سیاسی چوہدری مرجائیں تو بھی مولانا کو اقتدار نہیں مل سکتا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں ریلوے سے متعلق اجلاس کی صدارت کے بعد شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنی توپوں کا رخ مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کی طرف کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن عالم دنیا کو جو پیغام دینےجارہے ہیں اس کے خطرناک اثرات سامنے آئیں گے، فضل الرحمان نواز، شہباز اور آصف زرداری کے اشاروں پرگیم کھیل رہے ہیں،ان کی سیاست تباہ ہو جائے گی، مولانا یاد رکھیں کہ گاؤں کے سارے چوہدری مر جائیں تب بھی مولانا کو اقتدار نہیں ملے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دینی مدرسے ہماری آنکھ کے ستارے اور جھومر ہیں، مدرسے دین کے مینار ہیں اور میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں، مولانا فضل الرحمان گولڈن ٹیمپل تو گئے لیکن کبھی قائد اعظم کے مزار پر حاضری نہیں دی۔ سیاست میں کوئی چیز آخری نہیں ہوتی، آج کے دوست کل کے دشمن اور کل کے دشمن آج کے دوست ہیں، یہی پاکستان کی سیاست کا حسن ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مولانا ڈنڈا برداروں کو دکھا رہےہیں جیسے دہشت گرد تیار ہو رہے ہیں، اسلام آباد پر چڑھائی کرنے سے مسائل حل ہونے کا سوچنے والے عقل کے اندھے ہیں مذاکرات کے دروازے بند کرنا جمہوریت کےخلاف ہے،
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جب بھی دینی جماعتیں باہر نکلیں اس کے نتیجے میں مارشل لاآیا، لیکن اب ایسا ہوا تو تمام سیاستدانوں کی ہمیشہ کیلئے چھٹی ہوجائے گی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک سال سے لٹکے ہوئے کیسز پرچٹ منگی پٹ بیاہ والا معاملہ ہوگا،اور اس کے نتیجے میں چار سو سے چھ سو لوگ اندر جائیں گے۔