لاہور: پولیس نے مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو عبوری ضمانت کے باوجود گرفتار کر لیا ہے اور آج انہیں مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا جائے۔
ن لیگی رہنما پر کار سرکار میں مداخلت، پولیس سے ہاتھا پائی اور اشتعال انگیز تقریری کے دو مقدمے لاہور کے علاقے اسلام پورہ میں درج ہیں تاہم عدالت نے ان کی عبوری ضمانت میں 26 اکتوبر تک توسیع کر رکھی ہے۔
کیپٹن صفدر کو گزشتہ رات راوی ٹول پلازے کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا اور مجسٹریٹ کے روبرو پیش کر کے ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔
ن لیگی رہنما کی پیشی سے قبل ضلع کچہری میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ انٹی رائیٹ فورس، پنجاب پولیس اور خواتین سیکیورٹی اہلکار بھی ضلع کچہری میں تعینات ہیں۔
ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کیپٹن (ر) محمد صفدر کی گرفتاری کو عمران خان کی آمرانہ اور فسطائی سوچ قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگی رہنما کو وزیراعظم کے حکم پر گرفتار کیا گیا۔ والد اسپتال میں اور بیٹے کو گرفتار کرلینا، چھوٹی ذہنیت کے حکمرانوں کی کم ظرفی کا ایک اور نمونہ ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا اگر کیپٹن (ر) محمد صفدر کو نفرت انگیز تقریر پر گرفتارکیا گیا ہے، تو پہلے عمران صاحب کو گرفتارکیا جائے۔
پارلیمنٹ پر حملہ، جلادو، گرا دو، مار دو، وزیراعظم کو گلے سے گھسیٹوکی تقاریر پر عمران صاحب پر مقدمہ درج کیا جائے۔ا