سابق وزیراعظم نواز شریف کی حالت بدستور تشویشناک ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے مزید میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شریف خاندان کے ذرائع کے مطابق نواز شریف کی حالت بدستور تشویشناک ہے اور ان کو سفر کے قابل بنانے والی ادویات کے استعمال کے منفی اثرات کم نہیں ہوسکے۔ ان کے جسم پر خون کے دھبے اور سوجن کم نہ ہوسکی۔ خاندانی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ پلیٹ لیٹس کی تعداد برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہیں تو دل سمیت دیگر امراض کے بگڑنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
نواز شریف کی حالت کو دیکھتے ہوئے شریف فیملی نے نیشنل بلڈ اینڈ بون میرو ڈیزیزز کراچی کے سربراہ ڈاکٹر طاہر شمسی کی دوبارہ خدمات حاصل کر لیں ہیں، جو سابق وزیراعظم کا دوبارہ طبی معائنہ کریں گے، ٹیسٹ رپورٹس کی روشنی میں نواز شریف کی ادویات میں ردوبدل کا امکان ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے نواز شریف کی صحت کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نوازشریف کے جسم پر سوجن اور سائڈ ایفیکٹس میں اضافہ ہوا ہے، اسٹیرائڈز کے ہائی ڈوز اور دیگر ادویات کی بنا پر بلڈ شوگر مزید بڑھ گئی، فوری تشخیص ہوئے بغیر علاج میں تاخیر نواز شریف کی صحت کے خطرات بڑھ رہے ہیں، ڈاکٹرز کا اصرار ہے کہ اب تک بہت وقت پہلے ہی ضائع ہوچکا ہے، ایک لمحہ ضائع کئے بغیر نواز شریف کو بیرون ملک منتقل کیا جائے۔