سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے کشمیر کی موجودہ صورتحال کو یخ بستہ قید قرار دیدیا۔ 70 لاکھ کشمیریوں کو ایک یخ بستہ جیل میں رکھا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے والے سابق بھارتی وائس ایئر مارشل اور سیاستدان یشونت سنہا نے بھارتی حکومت کلے جھوٹ کا پول کھول دیا۔ انڈین فضائیہ کے سابق وائس ایئر مارشل کپل کاک نے کشمیر کی موجودہ صورتحال کو ۔فروزن امپریزنمنٹ۔ یعنی یخ بستہ قید قرار دیا ہے۔ کپل کاک کہتے ہیں 70 لاکھ کشمیریوں کو ایک یخ بستہ جیل میں رکھا گیا ہے اور صورتحال کو نارمل کہا جا رہا ہے۔ اعلانات کرنے کے بجائے کشمیریوں کے اُس درد کو محسوس کرنے کی ضرورت ہے جس میں وہ تب سے ہی مبتلا ہیں جب کشمیر کی نیم خود مختاری کے خاتمہ کا اعلان کیا گیا تھا۔
اس موقع پر سابق بھارتی وزیر خارجہ یشونت سنہا نے سرینگر پہنچتے ہی کہا کہ کشمیر میں حالات قطعی طور نارمل نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا میں ایئرپورٹ سے باہر نکلا تو دیکھا سبھی دکانیں بند ہیں، کشمیریوں کو طرح طرح کی مشکلات کا سامنا ہے، فون رابطوں اور انٹرنیٹ پر پابندی ہے۔ ہم تک معلومات حکومت یا جانبدار میڈیا کے ذریعے پہنچتی ہیں، لہذا ہم خود حالات کا جائزہ لے کر پورے ملک کو اصل صورتحال سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔
سرکاری دفتر کے ایک کمرے میں چار کمپیوٹر رکھ کر میڈیا کو وہاں کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ والدین باہر مقیم اپنے بچوں کی فیس انٹرنیٹ بینکنگ کے ذریعے جمع نہیں کروا سکتے، کاروبار ٹھپ ہے۔ ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ یہ امتیازی سلوک کیوں ہورہا ہے۔