چیئرمین نیب نے واضح کیا ہے کہ بی آر ٹی اور مالم جبہ ریفرنس تیار ہے،عدالتی حکم امتناع ختم ہوتے ہی کارروائی ہوگی،ہوا کارخ بدلنے لگا ہے،کچھ عرصے میں آپ کو نظر آجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی یوم انسداد بدعنوانی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کئی باتوں کی وضاحت اور اپنے ایجنڈے سے متعلق بتایا۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ مختلف شعبوں میں ترقی کے باوجود کرپشن میں بھی ترقی ہوئی، اقتدار کی ہوس کی خاطر ملک میں عجیب و غریب تجربات کیے گئے، کرپشن کے خاتمے تک ملک ترقی کے سفر پر گامزن نہیں ہوسکتا، کرپشن کے مکمل خاتمے کا دعویٰ نہیں کر سکتے، معاشرے میں خوبصورت یا بدصورت شکل میں کرپشن موجود ہے، کرپشن کا خاتمہ صرف نیب نہیں ہرشہری کی ذمہ داری ہے۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب نے منزل کا تعین کر لیا ہے اور وہ یہ ہے کہ بدعنوانی کا خاتمہ کرنا ہے نیب کی جنگ صرف کرپشن نہیں، نظام کےخلاف ہے، کسی کے کفن میں جیب نہیں ہوتی، خود احتسابی کا عمل کوئی نیا تحفہ نہیں، خوداحتسابی سے بہت بہتر نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ خوداحتسابی کا راستہ اختیار کیا جائے تو نیب، ایف آئی اے کی ضرورت نہیں رہے گی
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ کے خوبصورت خواب کا کریڈٹ موجودہ حکومت کو جاتا ہے، خواب دیکھنے کا حق سب کو ہے لیکن کچھ خواب ایسے ہوتے ہیں جن کو مکمل کرنے کے لیے محنت کرنی پڑتی ہے، تقریروں سے کچھ نہیں ہوتا حکومت کو ثابت کرنا پڑے گا کہ وہ ریاست مدینہ بنا رہے ہیں۔ لوگ اسلامی نظام کو ترس رہے ہیں، اس نظام میں عوام کم از کم دو وقت کھانا تو کھاسکیں گے۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ حکومت نے نیب کے معاملات میں داخل اندازی نہیں کی۔ ہواؤں کا رخ بدلنے والا ہے جو آئندہ چند ہفتوں میں محسوس کریں گے، بی آر ٹی اور مالم جبہ اراضی کے خلاف ریفرنس تیار ہے، عدالتی حکم کی وجہ سے بی آر ٹی پشاور منصوبے کی تحقیقات نہیں کرسکتے، عدالتی حکم امتناع ختم ہونے پر ایکشن لیاجائےگا ۔
جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ قوم کا پیسہ کھانے والوں نے عوام کے منہ سے نوالہ چھینا ہے، قوم کے پیسے سے بیرون ملک بڑی بڑی جائیدادیں خرید لی گئیں، منی لانڈرنگ کرنے والے کہتے ہیں انتقام لیا جارہا ہے، اربوں کھربوں کے حساب سے منی لانڈرنگ کی گئی۔