آج کے دن ملکی تاریخ میں المناک سانحہ سقوط ڈھاکہ پیش آیا ۔ تاہم 48 برس بعد بھی یہ سانحہ پاکستانی تاریخ کا رستا ہوا زخم ہے۔
16دسمبر 1971 کو اغیار کی سازشوں اور اپنوں کی نا اتفاقیوں کی وجہ سے ہمارے پیارے وطن پاکستان کا مشرقی بازو ہم سے الگ ہو گیا تھا۔
ملک میں جاری انتشار کا بھارت نے خوب فائدہ اٹھایا اوربھارت نے مکنی باہنی کو مسلح کر کے بغاوت بھڑکا دی۔
آج کے دن ملکی تاریخ میں المناک سانحہ سقوط ڈھاکہ پیش آیا ۔ تاہم 48 برس بعد بھی یہ سانحہ پاکستانی تاریخ کا رستا ہوا زخم ہے۔بھارت نے 20نومبر 1971 سے غیر اعلانیہ جنگ شروع کر دی اور پھر 3 دسمبر کو باضابطہ جنگ مسلط کر دی۔
16دسمبر کو جنرل نیازی نے ہائی کمان کی ہدایت کے بغیر ہتھیار ڈال دیے اس طرح پاکستان دو ٹکڑوں میں تقسیم ہو گیا۔