انسداد دہشتگری عدالت نے سانحہ چونیاں کے مجرم سہیل شہزاد کو بچوں کے ساتھ بدفعلی اور قتل کرنے کے جرم میں تین بار سزائے موت، عمر قید اور بتیس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز لاہور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چونیاں میں بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کیس کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت اے ٹی سی کے جج محمد اقبال نے کی۔
عدالت نے ملزم سہیل شہزاد کا حتمی بیان قلمبند کیا جس کے بعد انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کمسن بچوں کے ساتھ زیادتی و قتل کیس کے مجرم کو تین مرتبہ سزائے موت سنائی اس کے علاوہ عمر قید اور بتیس لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی دی گئی۔
مقتول فیضان کے والدنے سزا پر اظہار اطمینان کیا۔
واضح رہے کہ مجرم سہیل شہزاد رکشے کے ٹائروں کے نشانات سے چونیاں میں پکڑا گیا تھا جس کے بعد ایک بچے کی لاش اور تین بچوں کی ہڈیوں سے ڈی این اے کے سیمپل لے کر ٹیسٹ کئے گئے جس کے نتائج میں ایک سیمپل مجرم سہیل شہزاد سے میچ کرگیا تھا۔
یاد رہے کہ رواں سال جون میں آٹھ سے بارہ سال کی عمر کے چار بچے لاپتہ ہو گئے تھے جبکہ سولہ ستمبر کی رات کو آٹھ سالہ فیضان لاپتہ ہوا تھا، ان میں سے تین بچوں کی لاشیں سترہ ستمبر کو چونیاں بائی پاس کے قریب مٹی کے ٹیلوں سے ملی تھیں۔