چیف جسٹس نے شیخ رشید سے کہا ہے کہ ریل میں 70 افراد کے جلنے کے واقعے پر تو آپ کو استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا۔
ریلوے خسارہ کیس کی سماعت کے دوران وفاقی وزیرِ ریلوے شیخ رشید احمد سپریم کورٹ آف پاکستان میں پیش ہو گئے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
وزیرِ ریلوے کے وکیل نے سماعت کے موقع پر عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر وزیرِ ریلوے عدالت میں پیش ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ وزیر صاحب بتائیں کیا پیش رفت ہے؟ آپ کا سارا کٹا چٹھا تو ہمارے سامنے ہے۔
چیف جسٹس نے شیخ رشید سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ریل میں 70 افراد کے جلنے کے واقعے پر تو آپ کو استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ 70 لوگ جل گئے بتائیں کیا کارروائی ہوئی؟
شیخ رشید نے جواب دیا کہ 19 لوگوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ گیٹ کیپر اور ڈرائیورز کو نکالا، بڑوں کو کیوں نہیں نکالا؟
شیخ رشید نے جواب دیا کہ بڑوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔
چیف جسٹس نے شیخ رشید سے کہا کہ بتا دیں 70 آدمیوں کے مرنے کا حساب آپ سے کیوں نہ لیا جائے، سب سے بڑے تو آپ خود ہیں؟
انہوں نے کہا کہ میرے خیال سے ریلوے کو آپ بند ہی کر دیں، جیسے ریلوے کا ادارہ چلایا جا رہا ہے ہمیں ایسے ریلوے کی ضرورت نہیں۔