چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ تبت کی آڑ میں چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کرے۔
چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے گزشتہ منگل کو تبت پالیسی اینڈ سپورٹ ایکٹ 2019ءکی منظوری دی ہے۔
اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چونگ اینگ نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکی اقدام عالمی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی اور چین کے اندرونی معاملات میں سنگین مداخلت ہے۔
امریکی اقدام سے تبت میں علیحدگی پسند قوتوں کو انتہائی غلط پیغام دیا گیا ہے،چین امریکہ کے اس عمل کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ گزشتہ ساٹھ برسوں میں تبت میں معیشت ، سماج اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں، تبت کی معیشت ترقی کر رہی ہے۔
سماج مستحکم ہو رہا ہے اور عوام کی زندگیوں میں نمایاں بہتری آ رہی ہے۔ انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ تبت کی ترقی کو حقائق کے تناظر میں دیکھا جائے، اپنی غلطی کا ازالہ کرتے ہوئے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت فوری طور پر بند کی جائے۔