کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ہل پارک کے قریب واقع نجی اسکول انتظامیہ کو بچوں سے زائد فیس وصول کرنے سے روک دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ہل پارک کے قریب واقع نجی اسکول میں بچوں سے زائد فیس وصول کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی،اس موقع پرڈائریکٹرجنرل پرائیوٹ اسکولز عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت عدالت نے ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکولز سے نجی تعلیمی اداروں کے رولز بتانے کا استفسار کیا ، جس پر وہ عدالت کو کچھ نہ بتاسکے، اس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکول ایجوکیشن کیا کررہے ہیں؟ آپ کو اپنے بنائے گئے رولز ہی معلوم نہیں۔
دوران سماعت چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ مذکورہ اسکول میں ٹیوشن فیس 38500 ،اسپورٹس کے نام پر 750 اور فوٹو کاپی کے نام پر 600 روپے کیوں وصول کیے جارہے ہیں؟
کیا کوئی ان اسکول والوں سے پوچھنے والا نہیں ہے؟ یہ لوگ اسکول چلا رہےہیں یا کوئی پراپرٹی کا کام کرتے؟۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں اسکول انتظامیہ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ فوٹو اسٹیٹ، اسپورٹس اور نا جانے کس کس مد میں بچوں سے فیسیں وصول کررہے ہیں،
پانی کا گلاس بھی بیچیں گے کیا ؟کبھی خود بھی کچھ کریں، یا سب کچھ بچوں سے لیں گے؟