سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت نہ تھم سکی، حزب المجاہدین کے چیف کمانڈر ریاض نائیکو کو ساتھی سمیت شہید کر دیا۔
حزب المجاہدین کے چیف آپریشنل کمانڈر ریاض نائیکوغاصب بھارتی فوج کی بربریت کا نشانہ بن گئے۔ 40 سالہ ریاض نائیکو کو ساتھی سمیت پلوامہ میں ایک سرچ آپریشن کے دوران شہید کیا گیا.
پلوامہ کے گاوں بیگ پورہ سے تعلق رکھنے والے ریاض نائیکو نے سال 2012 میں ریاضی میں ڈگری حاصل کی تھی۔
ریاض نائیکو کی شہادت کے بعد مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی افواج کے خلاف بھرپور احتجاج ہوا، پلوامہ میں مظاہرین نے بھارتی فوج کی بکتر بند گاڑیوں پر حملے کیے۔
بھارتی فوج نے متعدد گھروں کو دھماکے سے تباہ کر دیا، 14 کشمیری زخمی بھی ہوئے۔ پلوامہ کے علاقہ سرشالی میں بھارتی فوج کے ایک اور آپریشن میں دو کشمیری شہید ہو گئے۔
حریت کانفرنس نے مقبوضہ وادی میں جمعہ کو ہڑتال کا اعلان کر دیا اور عوام سے شہید کے جنازے میں شرکت کی اپیل کی ہے۔
جھڑپ کے بعد جنوبی کشمیر میں سخت کرفیو نافذ کر دیا گیا جبکہ موبائل انٹرنیٹ سروسز بھی معطل ہے۔
نشرواشاعت اور انٹرنیٹ پر پابندی کے باعث مقبوضہ کشمیر میں بسنے والے مظلوموں کی حالت کا کچھ معلوم نہیں۔ عالمی وبا کے دوران مقبوضہ وادی میں بسنے والے کس حال میں ہیں ؟ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی افواج کی جانب سے کشمیریوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ پہلے کی طرح جاری ہے۔ صرف گزشتہ ماہ اپریل کے دوران پلوامہ، شوپیاں اور اننت ناگ میں 15 مختلف آپریشنز میں متعدد کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیا۔