اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم رہنما عمران فاروق کے قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار تینوں ملزمان کو عمر قید اور 10،10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
عدالت نے حکم دیا کہ تینوں ملزمان عمران فاروق کے ورثاء کو 10، 10 لاکھ روپے ادا کریں گے۔ ملزم معظم علی، محسن علی اور خالد شمیم نے ویڈیو لنک کے ذریعے مقدمے کا فیصلہ سنا۔
ایم کیو ایم کے مقتول رہنما عمران فاروق قتل کیس میں 3 ملزمان خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی گرفتار ہیں جبکہ 4 ملزمان بانی ایم کیو ایم، محمد انور، افتخار حسین اور کاشف کامران کو اشتہاری قرار دیا گیا۔
ملزمان پر قتل سمیت قتل کی سازش، معاونت اور سہولت کاری کے الزامات ہیں۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے 5 دسمبر 2015 کو مقدمہ درج کیا تھا۔
عدالت نے کیس کی سماعت مکمل کر کے 21 مئی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
ڈاکٹر عمران فاروق پر16 ستمبر 2010 کو لندن میں ان کی رہائش گاہ کے قریب چاقو اور اینٹوں سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
پانچ دسمبر 2015 کو ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا اور دو مئی دو ہزار اٹھارہ کو فرد جرم عائد کی گئی۔ ملزمان نے سات جنوری دوہزار سولہ کو مجسٹریٹ کے روبرو اقبال جرم کیا اور ایف آئی اے نے پانچ بار ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا۔