احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کر دی۔
احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کی۔
شہباز شریف کا عدالت میں مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں گنہگار ہوں گا مگر عوام کی خدمت میں کمی نہیں چھوڑی، پنجاب کے عوام کی 10 سال خدمت کی۔
انہوں نے کہا کہ پراسیکیوشن جو چاہے بولیں مگر انہیں اپنے دلوں میں پتہ ہے کہ حقیقت کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے عوام کی خدمت کے لیے سرکاری دورے کیے مگر کروڑوں روپے کا ٹی اے ڈی اے چھوڑا، اپنی گاڑی کے لیے پیٹرول کبھی نہیں لیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عوامی خوشحالی و ترقی کے لیے اربوں نہیں کھربوں روپے کے منصوبے شروع کیے، کھربوں روپے کی سرمایہ کاری لے کر آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج یہاں احد چیمہ اور فواد حسن فواد بیٹھے ہیں، میں نے ٹیم کے ساتھ مل کر کھربوں روپے کی سرمایہ کاری کرائی۔
انہوں نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین میں 100 ارب روپے بچائے، آپ کو کیا کیا مثالیں بتاؤں۔
شہباز شریف نے کہا کہ جس گندے نالے کا الزام مجھ پر لگایا جا رہا ہے اس کی قیمت 20 کروڑ روپے ہے، ایک طرف میں ٹی اے ڈی اے نہ لوں اور دوسری طرف گندے نالے کی رقم سے میں جھک ماروں گا؟
کمرہ عدالت میں موجود دونوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر وکلاء سے دلائل طلب کر لیے۔