کراچی کے 38 بڑے نالوں میں سے ایک گجر نالے کی صفائی کا دوسرا مرحلہ شروع ہو چکا ہے۔ پہلے مرحلے میں نالےکے اطراف میں قائم پتھارے، باڑے اور شیڈز کو گرایا گیا تھا۔
تجاوزات کیخلاف آپریشن کے دوسرے مرحلے میں کنکریٹ سے بنائے گئے مکانات اور دکانیں توڑی جائیں گی۔
نالے کے گرد23 ہزار کے قریب مکانات تعمیر ہیں اور متاثرین کا کہنا ہے کہ غریبوں کے آشیانے ہی نہیں بااثر افراد کی تعمیرات بھی گرائی جائیں۔
گجر نالے کی صفائی کا آپریشن تین مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا۔ 16 کلومیٹر طویل گجر نالہ شہر کے 38 بڑے نالوں میں سے ایک ہے جو نیو کراچی سے ایف سی ایریا تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ نالہ نیوکراچی، گودھرا، لیاقت آباد، بفرزون، گلبرگ، موسی کالونی اور ایف سی ایریا سے گزرتا ہے۔
کراچی گجر نالے کے اطراف تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوسرے روز بھی گلبرگ کے قریب نالے کے اطراف کے مکین احتجاج کر رہے ہیں۔ مشتعل مظاہرین نے سڑک بلاک کردی ہے۔
احتجاج کے باعث واٹر پمپ سے سخی حسن جانے والا ٹریفک معطل ہے۔ مظاہرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
ضلع وسطی میں انتظامیہ کی جانب سے مساجد میں اعلانات کے ذریعے مکینوں کو گھر خالی کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے جبکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گجر نالے سے تجاوزات کا مرحلہ وار خاتمہ کیا جائے گا۔
اس نالے پر 23 ہزار سے زائد غیرقانونی مکان تعمیر ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ انتظامیہ حرکت میں آئی ہے۔2016 میں کراچی بدامنی کیس کے دوران سپریم کورٹ کے حکم پر آپریشن کا آغاز ہوا تھا۔