اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے شواہد عالمی برادری کے سامنے پیش کر دیے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) بابر افتخار کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ آج کی پریس کانفرنس کی بہت اہمیت ہے، بھارت کی ایل اوسی پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتاہوں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا بنیادی مقصد بھارت کا اصلی چہرہ بے نقاب کرنا ہے، بھارت کا فاشسٹ چہرہ دنیا پر عیاں ہو چکا ہے۔
بھارتی اشتعال انگیزیوں پر مزید خاموشی پاکستان اور خطے کے امن کے مفاد میں نہیں ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اطلاعات ہیں کہ بھارت ریاستی دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے، بھارت نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے، بھارت بدمعاش ریاست کا روپ دھارنے جا رہا ہے، مزید خاموش رہنا پاکستان اور خطے کے امن کے مفاد میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دہشت گردی کےخلاف نمایاں کامیابیوں کو بھارت ہضم نہیں کر پا رہا، 9الیون کے بعد پاکستان نے بہت بڑی قیمت ادا کی، پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں 32 ہزار شہادتیں اور83 ہزارشہری زخمی ہوئے۔
وزیرخارجہ نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ دہشت گرد ی سے پاکستان کو 126 ارب ڈالرز سے زیادہ معاشی نقصان پہنچا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کے گرد دہشت گردی کا جال بن رہا تھا، بھارت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا تھا، ہمارے پاس ناقابل تردید شواہد ہیں جو دنیا کے سامنے پیش کررہے ہیں، ہمارے پاس مزید تفصیلات بھی ہیں جو بوقت ضرورت سامنے لائی جاسکتی ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کو پھر سے ہوا دینے کی کوشش کی جارہی ہے، حالیہ دہشت گرد حملے بھارت کے گرینڈ منصوبے کی عکاسی کرتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ٹی ٹی پی اور بی ایل اے اور دیگر کالعدم تنظیموں کو شکست دی، آج ان کالعدم تنظیموں میں پھر روح پھونکنے کی کوشش کی جارہی ہے، دہشت گرد تنظیموں کو پاکستان میں کارروائیوں کیلئے اکسایا جارہا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں سے علما اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کو کہا جارہا ہے، بھارت نومبر اور دسمبر میں پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کو اپ سکیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اطلاعات کے مطابق بھارتی حکام 4 بار دہشت گرد تنظیموں سے ملاقاتیں کرچکے ہیں، کراچی، لاہور اور پشاور دیگر شہر دہشت گردوں کا نشانہ ہوسکتے ہیں، را اور دیگر بھارتی ایجنسیز پاکستان کے خلاف دہشت گردوں کو فنڈنگ کررہی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ بھارت کافی عرصے سے گلگت بلتستان میں بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ را نے قبائلی علاقوں میں بدامنی کیلئے آئی ای ڈیز اور اسلحہ تقسیم کیا۔
میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی سے متعلق شواہد موجود ہیں، بھارت دہشت گردوں کی تربیت اور اسلحہ فراہم کررہا ہے، بھارت دہشت گرد تنظیموں کا کنسورشیم بنا رہا ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی داعش پاکستان بنانے کی سازش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کالعدم تنظیموں کی مالی معاونت کررہا ہے، بھارتی کرنل راجیش افغانستان میں بھارتی سفارتخانے سے پاکستان مخالف سرگرمیاں کررہا ہے، بھارتی سفارتخانے اور قونصل خانے پاکستان مخالف سرگرمیوں کا گڑھ بن چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان سفارتخانے میں بھارتی کرنل راجیش نے 4 بار دہشت گردوں سے ملاقات کی، بھارت نے داعش کے30 دہشت گردوں کو پاکستان اور اردگرد منتقل کیا، بھارت کالعدم تنظیموں میں اربوں روپے تقسیم کررہا ہے۔
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ را کی طرف سے ٹی ٹی پی کی معاونت کے ثبوت بھی موجود ہیں،
را نے قبائلی علاقوں میں بدامنی کیلئے آئی ای ڈیز اور اسلحہ تقسیم کیا، دہشت گردوں کی تربیت کیلئے افغانستان میں 66 اورایک کیمپ بھارت میں قائم ہے۔