وزیراعظم عمران خان نے بھارت کےساتھ تعلقات سے متعلق اہم اجلاس طلب کرلیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیرخارجہ اور وزارت خارجہ کے حکام کو بھی طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس میں بھارت سےتعلقات کے امور پر بریفنگ دی جائے گی۔
بھارت سےتعلقات کے حوالے سے فیصلہ بھی بریفنگ کے بعد کیا جائے گا۔ بھارت سے تعلقات کس حدتک ہوں گے، فیصلہ بریفنگ کے بعد ہوگا۔
وفاقی کابینہ نے بھارت کےساتھ تجارت کےمعاملے پرکابینہ کی ذیلی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی بھارت کےساتھ تجارت کی تجاویزپرشفارشات دےگی۔
کمیٹی کےارکان کااعلان بعدمیں کیاجائےگا۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیرداخلہ شیخ رشید، وزیرپلاننگ اوروزیرانسانی حقوق نے گزشتہ رو وزیراعظم کےموقف کی تائید کی تھی۔
خیال رہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چند روز قبل بھارت کے ساتھ تجارت بحال کرتے ہوئے کپاس، گندم اور چینی منگوانے کا فیصلہ کیا تھا۔
گزشتہ روزوزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں ای سی سی کی بھارت کیساتھ تجارت کی سمری کو مسترد کر دیا گیا تھا۔
وزیر خزانہ حماد اظہر نے کہا وزیراعظم نے بطور انچارج وزیر سمری ای سی سی میں پیش کرنے کی اجازت دی تھی۔
شاہ محمود قریشی، شیخ رشید، اسد عمر اور شیریں مزاری نے بھارت سے تجارت کی مخالفت کی تھی۔ کابینہ ارکان کا کہنا تھا کہ بھارت کو سب سے پہلے کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہو گا۔ بھارت سے دوستی چاہتے ہیں لیکن کشمیر کی قیمت پر ایسا نہیں ہو سکتا۔ مقبوضہ کشمیر سے متعلق پانچ اگست کے اقدامات واپس لینے تک تعلقات میں پیشرفت نہیں ہو سکتی۔