رحیم یار خان کے علاقے بھونگ شریف میں مندر پر حملے کے خلاف جمعہ کے روز قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں مندر پر حملے کی مذمتی قرارداد وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے پیش کی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان مندر پر حملے کی مذمت کرتا ہے، واقعے پر قوم اقلیتوں کے ساتھ ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں رحیم یارخان میں مندر کی توڑ پھوڑ پر بحث کی گئی۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ وزیر اعظم نے مندر واقعہ کا نوٹس لیا ہے۔ مقدمہ درج ہو چکا، مندر کی تزئین حکومت خود کرے گی۔
قومی اسمبلی اظہار خیال کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ اسلام میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ پر زور دیا گیا ہے۔ انسانی حقوق میں مسلم اور غیر مسلم برابر ہیں۔
علی محمد خان نے کہا کہ وزیر اعظم نے مندر کی بے حرمتی کے واقعے کا سخت نوٹس لیا۔ پورا ملک ،حکومت ہندو برادری سے اظہار ہمدردی کرتی ہے۔ پاکستان کے پرچم میں سفید رنگ اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔
اجلاس کے دوران قومی اسمبلی نے انتخابات سے متعلق آرڈیننس کی دوسری ترمیم کو 120 دن کے لیے توسیع دے دی۔ قومی اسمبلی نے والدین کے تحفظ آرڈیننس 2021 کو 120 روز کی توسیع دے دی۔
قومی اسمبلی میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی بل 2020، سول ان مینڈ کرافٹ سسٹم بل 2021 پیش کیا گیا۔
قومی احتساب ترمیمی بل پر قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کی رپورٹ، پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2021 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ، اعلیٰ تعلیمی کمیشن ترمیمی بل 2021پر قائمہ کمیٹئ کی رپورٹ اور اعلیٰ تعلیمی کمیشن دوسری ترمیم بل 2021 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی گئی۔