ایل پی جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے خبردار کیا ہےکہ گوجرانوالا میں سیکڑوں کارخانوں میں مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی) کے غیر معیاری سلنڈر بن رہے ہیں جو گھر گھر پہنچ چکے ہیں اور ان کے پھٹنے کا خدشہ ہے ۔
عرفان کھوکھر کا کہنا تھا کہ اس وقت 60 فیصد ایل پی جی گاڑیوں میں استمعال ہو رہی ہے ، مسافر گاڑیوں میں ایل پی جی کے استعمال پر پابندی ہے ،ایل پی جی دنیا بھر میں استعمال ہوتی ہے لیکن یہاں سیفٹی سے متعلق کوئی کام ہی نہیں کیا گیا۔
چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ڈپٹی کمشنر کو گاڑیوں میں ایل پی جی کی روک تھام کے اختیارات دیے ہیں، گوجرانوالا میں 400 سے 600 کارخانوں میں غیرمعیاری سلنڈر بن رہے ہیں، ہر گھر میں غیرمعیاری سلنڈر جاچکا ہے جن کے پھٹنے کا خدشہ ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک غیرمعیاری سلنڈر کی روک تھام نہیں ہوگی حادثات ہوتے رہیں گے،اگر یہی حالات رہے تو ہر روز تین چار سلنڈرپھٹتے رہیں گے۔
دوسری جانب ترجمان اوگرا کا کہنا ہے کہ مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر حادثات سے بچاؤ کے اقدامات کررہے ہیں،سی این جی سلنڈرز اور اسٹیشنز کا تھرڈ پارٹی کے ذریعے وقتاً فوقتاً معائنہ کیا جاتا ہے،اوگرا نے پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی سلنڈر کی تنصیب پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
خیال رہےکہ گوجرانوالا میں گذشتہ روز مسافر وین میں سلنڈر پھٹنےکے بعد آگ لگنےسے 10 افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے تھے۔