دوہفتوں کی لڑائی کے بعد افغان طالبان نے قندھار کے بعد ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق طالبان کے قبضے کے بعد افغان فوج کے اہلکار ہیلی کاپٹر کے ذریعے لشکر گاہ سے نکل گئے ہیں جبکہ افغان فورسز کے 200 اہلکاروں نے ہتھیار بھی ڈال دیے ہیں۔
خیال رہے کہ طالبان نے ہلمند پر قبضہ افغانستان کےدوسرے اہم ترین شہر قندھار کا کنٹرول سنبھالنے کے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں کیا ہے۔
قندھار پر قبضہ طالبان کی بڑی کامیابی سمجھا جا رہاہے۔ یہ شہر کبھی طالبان کا گڑھ تھا۔ اور ایک اہم تجارتی مرکز کے طور پر حکمت عملی کے لحاظ سے اہم شہرہے۔
افغانستان کے مختلف شہروں اور صوبوں میں طالبان کی پیش قدمی تیزی سے جاری ہے۔افغان شہر غزنی اور ہرات پر بھی طالبان کا قبضہ ہوگیا ہے۔ طالبان کے زیر قبضہ صوبوں کی مجموعی تعداد 12 ہوگئی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق طالبان دارالحکومت کابل سے محض 130 کلومیٹر کی دوری پر ہیں۔
طالبان اب شمالی افغانستان کے بیشترحصے اور ملک کے تقریباً ایک تہائی صوبائی دارالحکومتوں پر قابض ہو چکے ہیں۔
افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی میں گذشتہ چند دن کے دوران تیزی دیکھی گئی ہے اور انھوں نےایک ہفتے میں 12 اہم شہروں پر قبضہ کرلیا ہے۔
طالبان کے کنٹرول میں جانیوالے شہروں میں قندوز، سرِ پُل، تالقان، سمنگان، شبرغن، زرنج، غزنی، ہرات، جوزبان، بادغیس اور لشکرگاہ شامل ہیں۔