افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی کا کہنا ہے کہ طالبان نے اپنے کیے ہوئے وعدے اب تک پورے نہیں کیے۔
افغان خبر رساں ایجنسی کے مطابق سابق افغان صدر حامد کرزئی نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ طالبان نے لڑکیوں کی تعلیم ، خواتین کے حقوق ، قومی پرچم اور دیگر قومی اقدار کے وعدے کیے لیکن ابھی تک ان وعدوں پر عملدرآمد ہوتا نہیں دیکھا گیا۔
سابق افغان صدر نے کہا ہے کہ افغانستان کے لوگوں کو ایک ایسی حکومت کی ضرورت ہے جس میں وہ بغیر کسی خوف و ہراس کے رہ سکے جبکہ طالبان دنیا کے ساتھ اچھے تعلقات قائم رکھیں ، ترقی کے لیے کام کریں اور لوگوں کو خوشی سے رہنے دیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ایسی کابینہ کی ضرورت ہے جو پورے افغانستان کی نمائندگی کرے جس میں خواتین اور تمام نسلوں کے لوگ نظر آئیں لیکن طالبان نے جو اعلان کیا ہے اس میں ایسا ہوتا کچھ دکھائی نہیں دے رہا۔
لڑکیوں کے اسکولز کی بندش پر سابق صدر نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے لڑکیوں کی تعلیم کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔
حامد کرزئی نے افغانستان میں جاری صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اب بھی اپنے مستقبل سے خوفزدہ ہیں خاص طور پر جب ان کی بیٹیوں کے مستقبل کی بات آتی ہے کیونکہ نام نہاد کابینہ نے لوگوں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔