وزیراعظم عمران خان نے کامیاب پاکستان پروگرام کا افتتاح کر دیا ہے۔
پروگرام محروم طبقات کی زندگیاں بدلنے اورمالی لحاظ سے بااختیار بنانے کےلیےتشکیل دیا گیا ہے۔ کامیاب پاکستان پروگرام ملک میں غربت کے خاتمے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ اسکالرشپ اسکیم اورصحت انصاف کارڈ کو کامیاب پاکستان پروگرام کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔ یہ غربت اور کمزور طبقات کےحوالے سے ریاست کے احساس کی ذمہ داری کی عملی تعمیر ہے۔
اس پروگرام کے 5 جزو ہیں، جس میں کسانوں کو بلا سود قرض دینا، شہریوں کو کاروبار کیلئے 5لاکھ تک بلا سود قرض، اپنا گھر بنانے کیلئے فنانسنگ کی سہولت، سکالر شپ اسکیم اور صحت انصاف کارڈ شامل ہیں۔
کامیاب پاکستان اپنی نوعیت کا منفرد پروگرام ہے جس کے تحت 37لاکھ گھرانوں کو 14سو ارب روپے کے قرضے دیئے جائیں گے۔
وزیراعظم نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ ہم نے 74 سال پہلےبہت بڑی غلطی کی۔ یہ پروگرام 74سال پہلے شروع ہونا چاہیے تھا۔
سمجھتےتھے پیسہ آجائے پھرہم ملک کو فلاحی ریاست بنائیں۔ ملک میں سرپلس ہونے پر پیسہ غریبوں پر لگانے کی سوچ غلط تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں بدقسمتی سے نظام ایلیٹ طبقے کے لیے بناہے۔ اشرافیہ نے تعلیم سے انصاف تک کے نظام سے غلط فائدہ اٹھایا۔
عمران خان نے کہا کہ ملکی خوشحالی کے لیے خودکفیل ہونا ضروری ہے۔ مدینہ کی ریاست فلاحی ریاست تھی ،وہاں پر لوگوں کی فلاح کے لیے کام ہوتاتھا۔
ماضی میں تعلیم کے شعبے سے لے کر ہر معاملے میں غلط پالیسیاں اختیار کی گئیں۔ تعلیم کے شعبے میں بھی ایلیٹ طبقہ فائدہ اٹھا رہا تھا۔ یکساں نظام تعلیم سے ہرطبقہ فائدہ اٹھائے گا۔