نئے قومی احتساب آرڈیننس میں فیصلہ سازی کے اہم ادارے قومی احتساب بیورو (نیب) کی گرفت سے باہر ہوگئے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی احتساب دوسرا ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کیا ہے جس کے مطابق قواعد کی بے ضابطگی کے حوالے سے عوامی یا حکومتی منصوبے بھی نیب کے دائرہ اختیار سےباہر ہوں گے۔
نئے آرڈیننس میں فیصلہ سازی کے اہم ادارے مشترکہ مفادات کونسل، اقتصادی رابطہ کمیٹی (این ای سی)، قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی)، ایکنک اور دیگر ادارے نیب کے دائرہ اختیار سے باہر کر دیے گئے۔
نئے آرڈیننس کے تحت وفاقی، صوبائی اور مقامی ٹیکسیشن کے معاملات، وفاقی اور صوبائی کابینہ، کمیٹیوں اور ذیلی کمیٹیوں کے فیصلے، عوامی یا حکومتی منصوبے بھی نیب کے دائرہ اختیار سے باہر ہوں گے۔
آرڈیننس کے مطابق کسی مالیاتی ادارے یا بینک کے فیصلے کے خلاف کارروائی یا تحقیقات گورنر اسٹیٹ بینک کی منظوری کے بغیر نہیں کی جا سکے گی۔