سرکاری اسپورٹس چینل پر سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کے ساتھ بدتمیزی کے معاملے پر میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز نے معافی مانگ لی۔
بہ بی بی سی اردو کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے دوران میں نے جو کچھ کہا اور کیا، وہ نہیں کرنا چاہیے تھا جس پر میں معافی مانگتا ہوں، ایک بار نہیں بلکہ ایک لاکھ مرتبہ معافی مانگنے کے لیے تیار ہوں۔
ڈاکٹر نعمان نے کہا کہ اس پروگرام کے دوران میرے رویے سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے جس کی وجہ سے میں نے معافی مانگی اور اس میں کوئی آر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو مرضی بھی عوامل ہوں جو کچھ ان سے آن ایئر سرزد ہو گیا، وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ خاص کر ایسی صورتحال میں جب آپ کے سامنے سر ویوین رچرڈز اور ڈیوڈگاور جیسے معزز مہمان بیٹھے ہوں۔
شعیب اختر کے استعفی سے متعلق انہوں نے کہا کہ وہ ابھی تک پاکستان ٹیلی وژن کے کنٹریکٹ ملازم ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ آن ایر استعفی دینے کا کہ دینا کافی نہیں ہوتا، ادارے کے قواعد و ضوابط کے مطابق استعفی دینے کے بعد تین ماہ کا نوٹس پیریڈ پورا کرنا ہوتا ہے۔
ڈاکٹر نعمان نے بتایا کہ شعیب اختر نے پی ٹی وی سے معاہدہ ہونے کے باوجود بھارتی چینل پر ہربھجن کے ساتھ پروگرام کیا۔ اور اس کے علاوہ انہوں نے دو نجی چینلز کے ساتھ بھی پروگرام کئے۔
ان کا کہنا تھا کہ شعیب اختر سرکاری ٹی وی کے 27 پروگراموں میں سے صرف دو میں شریک ہوئے۔
ڈاکٹر نعمان نیاز کا کہنا تھا کہ وہ تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں اور اپنی غلطی کو کھلے دل سے تسلیم کر لیا تاہم انھوں نے کمیٹی کے سامنے چند دیگر حقائق بھی بیان کیے۔
انھوں نے کہا کہ اب یہ اس کمیٹی کا کام ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے۔