حکومت نے قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں20 سے زائد قوانین منظور کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان سے آج ان کی قانونی ٹیم نے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے بعد سینیٹرعلی ظفر نے میڈیا کو بتایا کہ کوشش کریں گے بحث کرا کے اتفاق رائے سے بل منظور کرائیں۔
سینیٹرعلی ظفر نے کہا کہ بہت سے بلز پہلے ہی قائمہ کمیٹیوں سے منظور ہو چکے ہیں۔ کوشش کریں گے ایک ہی دن میں قانونی سازی نمٹا دیں۔
خیال رہے کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل ہوگا، حکومت کی جانب سے ای وی ایم کے استعمال اور اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ سمیت انتخابی اصلاحات کے بلز پیش کیے جائیں گے۔
حکومت بھی اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے متحرک ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ق لیگ کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔
حکومت کا دعویٰ ہے کہ اتحادیوں کے تحفظات دور کر دیئے ہیں۔ فواد چودھری نے کہا، ای وی ایم پر تمام جماعتوں نے عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں بھی رابطے ہو رہے ہیں۔ اپوزیشن نے مشترکہ اجلاس کے معاملے پر مشاورتی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کا اہم مشاورتی اجلاس آج پارلیمنٹ ہاوس میں ہوگا۔ اجلاس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی حکمت عملی پر غور ہوگا۔