پیانگ یانگ: عوام الناس پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں کہ وہ آئندہ گیارہ دن تک نہ ہنسیں اور نہ ہی شاپنگ کریں۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شمالی کوریا کے لوگوں پر یہ پابندیاں سابق سپریم لیڈر کم جونگ ال کی دسویں برسی کے موقع پر لگائی گئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق شمالی کوریا کے لوگوں پر حکومت کی جانب سے پابندیاں عائد کی گئی ہیں کہ وہ آئندہ گیارہ دن تک نہ ہنسیں گے، نہ شاپنگ کریں گے، نہ تفریح کریں گے اور نہ ہی شراب نوشی کریں گے۔
شمالی کوریا کے سابق رہنما آنجہانی کم جونگ ایل 2011 میں 69 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔ ان کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا تھا۔
شمالی کوریا کے سرحدی شہر سینوئجو کے ایک شہری نے ریڈیو فری ایشیا کو اس ضمن میں بتایا ہے کہ ماضی میں عائد کردہ ان پابندیوں پر عمل درآمد نہ کرنے والے کئی لوگ پکڑے گئے تھے اور انہیں حکومت نے نظریاتی مجرم قرار دیا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ پکڑے جانے والے مجرمان پھر دوبارہ کبھی دکھائی نہیں دیے۔
ریڈیو فری ایشیا کے مطابق اس شخص کا کہنا تھا کہ یہ پابندیاں اس قدر سخت ہیں کہ اس دوران مرنے والے کی آخری رسومات ادا کرنے اور سالگرہ جیسی تقاریب منعقد کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔