تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران سادھوکی کے قریب عمراں خان کے کنٹینر کے نیچے آ کر جاں بحق ہونے والی نجی ٹی وی کی خاتون صحافی صدف نعیم کو سپردخاک کر دیا گیا۔
صحافی صدف نعیم کی نماز جنازہ اچھرہ میں ادا کی گئی جسکے بعد انہیں لاہور کے میانی صاحب قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔
نماز جنازہ میں پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے رہنماوں کے علاوہ پریس کلب کے عہدیداروں اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
صدف نعیم سادھوکی کے قریب جی ٹی روڈ پر کنٹینر کے نیچے آ کر جاں بحق ہو گئیں تھیں، وہ لانگ مارچ کے قافلے کے ساتھ ساتھ چلتی رہیں اور اس دوران کنٹینر کے ساتھ ساتھ بھاگتی ہوئی بھی نظر آئیں۔
حادثے کے بعد عمران خان اپنے کنیٹنر سے اتر کر آئے اور لانگ مارچ اگلے روز تک موخر کرنے کا اعلان کیا۔
عمران خان نے صدف نعیم کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے انکی مغفرت اور خاندان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
صدف کے جاں بحق ہونے کی خبر جب انکے گھر پہنچی تو اہل خانہ غم سے نڈھال ہو گئے انکے والد کا کہنا تھا کہ کچھ سمجھ نہیں آ رہا یہ کیا ہو گیا۔
واضح رہے کہ صدف گزشتہ 12 سال سے صحافت سے منسلک تھیں، انکا ایک بیٹا اور بیٹی ہیں جبکہ تین بہنوں اور ایک بھائی میں انکا دوسرا نمبر تھا۔