صنعت کے بند ہونے کے منڈلاتے خطرات کے درمیان لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) کھولنے میں حکومت سے مدد طلب کرتے ہوئے مینوفیکچررز نے خام مال کی قیمت میں مسلسل اضافے، سپلائی چین متاثر ہونے اور بڑھتی پیداواری لاگت کا جواز دیتے ہوئے فی ٹن اسٹیل بارز کی قیمت 2 لاکھ 43 ہزار 5 سو روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچادی۔
ایک اور پیش رفت میں گھریلو آلات اور گاڑیاں بنانے میں استعمال ہونے والی جست کی چادر یا کولڈ رولڈ شیٹ کی قیمت 14 ہزار روپے اضافے کے ساتھ 2 لاکھ 80 ہزار روپے فی ٹن کر دی گئی۔
سریے کے ایک ڈیلر نے بتایا کہ فیضان اسٹیل نے 16ایم ایم-25ایم ایم کا ریٹ بڑھا کر 2 لاکھ 40 ہزار 5 سو روپے فی ٹن اور 10ایم ایم -12ایم ایم کا ریٹ 2 لاکھ 43 ہزار 5 سو روپے کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آغا اسٹیل انڈسٹریز نے بھی 16ایم ایم- 32 ایم ایم کا ریٹ بڑھا کر روپے 2 لاکھ 41 ہزار 5 سو اور 10ایم ایم -12 ایم ایم کا ریٹ 2 لاکھ 43 ہزار 5 سو روپے کر دیا۔دسمبر 2022 کے آخری ہفتے میں، اسٹیل بار کے ریٹ 10 ایم ایم -12ایم ایم کے لیے 2 لاکھ 24 ہزار 50 سو روپے سے 2 لاکھ 25 ہزار 5 سو روپے اور 16ایم ایم – 25 ایم ایم کا فی ٹن ریٹ 2 لاکھ 22 ہزار 5 سو روپے سے 2 لاکھ 23 ہزار 5 سو روپے تھا۔
اس سے قبل سریے کی بلند ترین شرح جون 2022 میں 2 لاکھ 36 ہزار روپے تھی۔
رواں مالی سال جولائی سے نومبر کے دوران اسٹیل بار بنانے کے لیے اہم خام مال لوہے اور اسٹیل کے اسکریپ کی درآمد 17 لاکھ ٹن کے مقابلے میں 36 فیصد کم ہو کر 10 لاکھ ٹن رہ گئی۔
تاہم درآمدی اسکریپ کی اوسط فی ٹن قیمت جولائی تا دسمبر 2022-23 میں 563 ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 579 ڈالر تھی۔
پاکستان ایسوسی ایشن آف لارج اسٹیل پروڈیوسرز (پی اے ایل ایس پی) نے اسٹیٹ بینک پاکستان اور وزیر خزانہ پر زور دیا کہ وہ ایل سیز کو بروقت کھولنے کو یقینی بنا کر اسٹیل انڈسٹری کی مدد کریں۔