حکومت نے آئی ایم ایف کو راضی کرنے کے لیے 200 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تیاری کرلی۔
حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ کے مطالبے پر 200 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کے لیے 2 مسودہ آرڈیننس تیار کرلیے ہیں۔ اعلیٰ ٹیکس مشینری کی جانب سے تیار کردہ ان دونوں مسودہ آرڈیننس میں سے ایک آرڈیننس 100 ارب روپے کے
حکومت پاور سیکٹر کی سبسڈی کو ختم کرنے اور ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے خام مال پر سیلز ٹیکس لگانے پر بھی غور کر رہی ہے۔
بجلی اور گیس کے نرخوں میں مزید اضافہ بھی حکومت کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
دوسری جانب حکومت نے پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کا تیل مہنگا کر دیا ہے۔ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 35 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیا۔مٹی کا تیل اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل 18 روپے فی لیٹر مہنگا ہو اہے۔
نئے ٹیکسز اور دوسرا درآمدات پر 100 ارب روپے کے فلڈ لیوی کے نفاذ سے متعلق ہے۔