لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 43 اراکین کے استعفے منظور کرنے کا اسپیکر کا حکم معطل کردیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پی ٹی آئی ایم این ایز کی درخواستوں کی سماعت کی، جس کے بعد عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔
علی ظفر نے کہا کہ ممبران قومی اسمبلی کے استعفے عدالت عظمی کے طے کردہ قوانین کے برعکس منظور کیے گئے، اسپیکر قومی اسمبلی نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لئے استعفے منظور کیے، استعفے منظور کرنے سے پہلے اسپیکر نے ممبران کو بلا کر مؤقف نہیں پوچھا، ممبران کی مرضی کے بغیر استعفے منظور کرنے کا اقدام غیر آئینی ہے۔
اس کے علاوہ اسپیکر قومی اسمبلی نے جولائی 2022 میں بھی پی ٹی آئی کے 11 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے جس میں سے کراچی سے رکن قومی اسمبلی شکور شاد نے عدالت میں درخواست دائر کر کے اپنے استعفے کی درخواست واپس لے لی تھی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے 20 جنوری کو پی ٹی آئی کے مزید 35 ارکان کے استعفے منظور کیے تھے۔
اب مزید 43 استعفوں کی منظوری کے بعد مجموعی طور پاکستان تحریک انصاف کے 123 اور شیخ رشید کا ایک استعفیٰ ملا کر 124 اراکین کے استعفے منظور ہو چکے ہیں۔