وزیراعظم شہباز شریف نے تھر پارکر میں 1320 میگا واٹ شنگھائی الیکٹرک تھر کا افتتاح کردیا۔
وزیراعظم شہبا زشریف ایک روزہ دورے پر تھر پارکر پہنچے، وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری، وفاقی وزراء چوہدری سالک حسین ، احسن اقبال، خرم دستگیر، مریم اورنگزیب، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، چینی ناظم الامور پانگ چن شوئی اور سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
تھر کے کوئلے سے چلنے والے ان منصوبوں سے سالانہ 11.24 ارب کم لاگت بجلی یونٹ پیدا ہوں گے، ان منصوبوں سے تھر کے کوئلے سے بجلی کی موجودہ پیداوار بڑھ کر 3300 میگا واٹ ہوجائے گی جبکہ منصوبوں کو 3.53 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری سے تعمیر کیا گیا ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ تھر میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے کا آغاز ہوچکا ہے، یہ سفر پورے پاکستان کی ترقی کا موجب بنے گا، اور ہزاروں لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے، بدقسمتی سے پچھلے 4 سال میں اس منصوبے پر کام نہیں ہوا تھا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 30 اپریل تک ٹرانسمیشن لائن یہاں لگ جائیں گی، باہر سے مشینری بھی آرہی ہے، لوگ کہہ رہے ہیں کوئلے کی بنیاد پر بجلی نہیں بننی چاہئے، اللہ نے ہمیں تھر کوئلے کے ذخائر تحفے کے طور پر دیئے، یہاں 100سال تک کوئلے کے ذخائر موجود ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ خوشی ہے وزیراعظم تھر میں موجود ہیں، وفاقی اورصوبائی حکومت ملکرکام کررہی ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم کے تعاون سے منصوبے برق رفتاری سے مکمل ہو رہے ہیں، چائنا الیکٹرک کے 2 بڑے منصوبوں کا آج افتتاح کر دیا گیا ہے۔