وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے اختیارات پر شب خون مارا جائے گا تو ہاؤس ردعمل دے گا۔
قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ نے ایکٹ آف پارلیمنٹ کا نوٹس لیا ہے مفادات کا ٹکراؤ ہو تو انصاف کا ترازو ہاتھ میں نہیں پکڑنا چاہیئے ہم چاہتےہیں یہ ہاؤس عدلیہ کی عزت کرے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عدلیہ پارلیمان کو ڈکٹیٹ نہیں کرسکتی آئین نےپارلیمان کی کوک سےجنم لیاہے وہ کیس ابھی پروسس سےگزر رہا تھا اس پر نوٹس لے لیا گیا تجویز کیا جو اختیارات سپریم کورٹ میں ایکسرسائز کیے جا رہے ہیں اس میں انصاف ہو، ایسی صورتحال زیادہ دیر چلنا پاکستان کی آئینی حیثیت کیلئے نقصان دہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تو کہہ رہے ہیں ڈکٹیٹ نہ کریں مگر عملدرآمد سپریم کورٹ پر بھی ہے جس شخص نےہائیکورٹ میں درخواست دی وہ خودآڈیولیکس میں ملوث ہے کمیشن کا ہیڈ سینئرترین سپریم کورٹ کاجج کو بنایا گیا۔