وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت اجلاس میں پاکستان کی معاشی بحالی کا قومی پلان تیار کرلیا گیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف سید عاصم منیر، وفاقی وصوبائی وزراء، وزرائے اعلیٰ اور سرکاری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں معیشت کی بحالی کیلئے اہم اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، جس کے مطابق پاکستان کی معاشی بحالی کا قومی پلان تیار کرلیا گیا ہے، اور اس کے لئے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسی لیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف س) قائم کردی گئی ہے، یہ کونسل غیر ملکی سرمایہ کاری کے راستے میں رکاوٹیں دور کرے گی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کونسل کا پہلا اجلاس بھی ہوگیا ہے، جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سرمایہ کاری اور منصوبوں سے متعلق بروقت فیصلہ سازی یقینی بنائی جائے گی، جب کہ وفاق اور صوبوں میں ہم آہنگی لائی جائے گی، اور منصوبے کے تحت زراعت، توانائی سمیت مختلف شعبوں میں ملک کی اصل صلاحیت سے استفادہ کیا جائے گا۔
ملک کو درپیش معاشی مشکلات کے تناظر میں اقتصادی بحالی کا منصوبہ سی پیک سے بھی بڑا معاشی منصوبہ ثابت ہوگا، جس میں دفاعی پیداوار، زرعی، آئی ٹی اور توانائی کے شعبوں میں دوست ممالک کی سرمایہ کاری پر زور ہو گا، ان منصوبوں کو تیزی سے آگے بڑھانے کے لیے ایف آئی ایف سی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
ممکنہ سرمایہ کاروں کے لیے ’سنگل ونڈو‘ انٹرفیس کے طور پر کام کیا جا سکے گا، ان منصوبوں کے انتظامی امور اور ہم آہنگی میں پاک فو ج کا کلیدی کردار رہے گا، یہ منصوبہ پاکستان کی ترقی کے لئے ”گیم چینجر“ کی حیثیت کا حامل ہے۔
منصوبے کے تحت 4 سے 5 سالوں میں 15، 20 لاکھ لوگوں کو براہ راست نوکریاں ملیں گی، جب کہ ایک کروڑ تک ان ڈائرکٹ جاب کے مواقع فراہم ہوں گے، اس منصوبے سے 70 بلین ڈالر کی برآمدات 70 بلین ڈالر کی متبادل برآمدات ہوگی، منصوبہ سے پاکستان کی فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ میں 100بلین ڈالر کا بھی اضافہ ہوگا، زرِمبادلہ کے ذخائر بھی دریافت ہو جائیں گے جو درپیش معاشی مشکلات میں کمی کا باعث بنیں گے۔