نیب لاہورنے عثمان بزدار کے خلاف اثاثہ جات کیس میں عدم تعاون پر کارروائی کا فیصلہ کیا ہے،نیب نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر عثمان بزدار 10 جولائی کو پیش نہ ہوئے تو عدم تعاون کی کارروائی ہوگی۔
نیب سے تعاون نہ کرنے پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو 5 سال کی قید بامشقت اور جرمانہ ہو گا،عثمان بزدار نیب کی جانب سے پانچ بار نوٹس ملنے کے باوجود نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔
نیب نوٹس کے مطابق عثمان بزدار نے نیب ٹیم کوکوئی جواب دیا نہ انویسٹی گیشن میں شامل ہوئے، کہا گیا کہ باربارنوٹس کے باوجود آپکا پیش نہ ہونا بدنیتی ظاہرکرتا ہے۔
نیب کا نوٹس میں کہنا ہے کہ ملزم جان بوجھ کرانکوائر ی سے بچ رہا ہے،عثمان بزدار کو 4جولائی کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کا کہا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کے اثاثے6سال میں 2ارب روپے ہو گئے ہیں،اثاثوں میں 2ہزار700کنال زمین، 15 پلاٹ، ڈیڑھ کروڑکی نئی گاڑیاں اور بینک بیلنسشامل ہے۔
دستاویزات کے مطابق 2017میں عثمان بزدار کے اثاثوں کی مالیت7 لاکھ 62 ہزارروپے تھی،2018میں عثمان بزدار نے اپنے اثاثوں کی مالیت اڑھائی کروڑ روپے بتائی۔
2019میں عثمان بزدارنے اثاثوں کی مالیت ساڑھے 3کروڑروپے ظاہر کی،رواں سال الیکشن افسر کے سامنے عثمان بزدار نے اثاثوں کی مالیت51کروڑروپے ظاہرکی۔
نیب ذرائع کے مطابق عثمان بزدار کے اثاثوں کی مجموعی مارکیٹ ویلیو 2ارب روپے سے بڑھ گئی ہے،اس معاملے پر سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا موقف لینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔