خصوصی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق سماعت آج ہوگی۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ سماعت کریگا۔
لارجر بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحیی آفریدی، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس عاٸشہ ملک شامل ہیں۔
وفاق نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروا دیا ہے۔ جس میں عدالت عظمیٰ سے تمام درخواستیں خارج اور معاملہ فل کورٹ کے سامنے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
وفاق کی جانب سے سپریم کورٹ سے تمام درخواستیں خارج کرنےکی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان درخواستوں کے اندر انتہائی اہم حساس معاملےکو سامنے لایا گیا ہے۔
وفاقی حکومت کا موقف ہے کہ سپریم کورٹ براہ راست اس کیس کو نہ سنے۔
حکومت کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ فوجی و دفاع تنصیبات پرحملہ نیشنل سیکورٹی کا معاملہ ہے اس لیے 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کا خصوصی عدالتوں میں ٹرائل مناسب ہے۔
یاد رہے کہ سیکرٹ ایکٹ کے تحت تمام اقدامات قانون کے مطابق درست ہیں، اس حوالے سے صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری کی درخواست قابل سماعت قرار دی گئی ہے۔
گزشتہ سماعت میں اٹارنی جنرل نے ملٹری کسٹڈی میں 102 افراد کے ناموں سمیت تفصیلات عدالت میں جمع کرواٸی تھی۔