اسلام آباد: مقامی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف غیر شرعی نکاح کیس قابل سماعت قرار دے دیا اور دونوں کو نوٹسزز جاری کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف غیرشرعی نکاح کیس کا فیصلہ سنادیا ، فیصلے میں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف غیر شرعی نکاح کیس قابل سماعت قرار دے دیا۔
سول جج قدرت اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو بیس جولائی کیلئے نوٹسز جاری کر دیئے، عدالت نے گزشتہ روز درخواست گزار محمد حنیف کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
وکیل رضوان عباسی نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ بشریٰ بی بی کیساتھ چیئرمین پی ٹی آئی کا نکاح دوران عدت ہوا، نکاح لاہور میں ہوا لیکن دونوں بنی گالا اسلام آباد میں رہائش پذیر تھے۔ قانون کے مطابق اسلام آباد اور لاہور میں سے کسی بھی شہر میں درخواست قابل سماعت قرار دی جا سکتی ہے۔
وکیل رضوان عباسی نے غیر شرعی نکاح کیس قابل سماعت قرار دینے کی استدعا کی تھی۔
یاد رہے مئی میں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف عدت میں نکاح کیس کی درخواست ناقابل سماعت قراردی تھی ، سول جج نصرمِن اللہ نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ عدت میں نکاح کے کیس کی درخواست عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔
سماعت میں وکیل درخواست گزار راجہ رضوان عباسی نے بتایا تھا کہ عمران خان اوربشریٰ بی بی کے خلاف شکایت ہے، عدت کے دوران شادی قانونی نہیں ہے، جنوری 2018 میں بشریٰ بی بی عدت میں تھیں طلاق نومبر میں ہوئی، اگر شادی قانونی تھی تو دوبارہ شادی کیوں کی۔
جس پر جج نے کہا تھا کہ شادی لاہور میں ہوئی اس عدالت کا دائرہ کار کیسے بنتا ہے تو وکیل کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو گولیاں ایک جگہ،موت دوسری جگہ ہوتی ہے تو دونوں جگہ ٹرائل ہو سکتا ہے۔