اسلام آباد: عالمی مالیتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اسٹیٹ بینک کو انٹر بینک کا ایکسچینج ریٹ 4 سے 4.25 روپے تک طے کرنے کا پابند کردیا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی مالیتی فنڈ (آئی ایم ایف) قرض پروگرام کی سب سے کڑی شرط سامنے آگئی ، دستاویز میں کہا گیا کہ ایکسچینج ریٹ کومارکیٹ کےحساب سےطےکیا جائے اور اسٹیٹ بینک انٹر بینک ایکسچینج اوپن مارکیٹ سے 1.25 فیصد مثبت یا منفی رکھے۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن نے اسٹیٹ بینک کو پابند کردیا ہے، مارکیٹ ذرائع کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک انٹر بینک کو 4 سے 4.25 روپے تک اوپر نیچے طےکرنے کا پابند ہے نٹر بینک اوراوپن مارکیٹ کےمقابلے ایکسچینج ریٹ 29 روپے کا فرق بھی رہا
مئی 2023 کےآخری ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا ایکسچینج ریٹ 315 روپے تک پہنچا جبکہ دوسرے ہفتےمیں انٹر بینک میں ڈالر کا ایکسچینج ریٹ 292 روپے تک پہنچا تھا۔
گذشتہ روز آئی ایم ایف نےقرض پروگرام کی تفصیل جاری کی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ اسٹیٹ بینک خودمختار ہوگا، ڈالر کی قیمت مارکیٹ خود طے کرے گی، کسی بھی کاروباری ہفتے کے پانچ دنوں میں انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالرریٹ کا فرق سواچارروپےسے زیادہ نہ ہو۔
آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ بجلی اورگیس مزیدمہنگی ہوگی، زراعت اورریئل اسٹیٹ پرٹیکس لگےگا ساتھ ہی تنخواہ اورپنشن کےاخراجات کم کرناہوں گے جبکہ کوئی نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں لائی جائےگی۔