اسلام آباد: صدر مملکت نے 13 بل دستخط کیے بغیر واپس بھیج دیے، تمام 13 بل قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو موصول ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق کوڈ آف کرمنل پروسیجر ترمیمی بل کو دستخط کے بغیر واپس بھیجا گیا جب کہ نیشنل اسکلز یونیورسٹی ترمیمی بل بھی دستخط کے بغیر ہی واپس آگئے، امپورٹ ایکسپورٹ ترمیمی بل بھی واپس ارسال کردیا گیا۔
ہائیرایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل پر صدر نے دستخط نہیں کیے، انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی بل کو بھی بغیر دستخط واپس کیا گیا۔
صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ کے بل پر بھی صدر مملکت کی جانب سے دستخط نہیں کیے گئے، نیوز پیپرز، نیوز ایجنسیز اینڈ بکس رجسٹریشن بل کو بھی واپس بھیج دیا گیا۔
اس کے علاوہ پبلک سروس کمیشن ترمیمی بل، وفاقی اردو یونیورسٹی ترمیمی بل، این ایف سی انسٹیٹیوٹ ملتان ترمیمی بل، نیشنل کمیشن برائے انسانی ترقی ترمیمی بل، قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل، ہورائزن یونیورسٹی بل کو بھی دستخط کے بغیر واپس بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ صدر مملک کی جانب سے جو بل واپس کیے گئے وہ بل قانون کی شکل اختیار نہیں کر سکے۔