اسلام آباد: سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کو سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں جسٹس اعجاز الااحسن کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ عدالت آٸین کے خلاف کیسے جا سکتی ہے؟ درخواست گزار نے کوٸی غیر قانونی ڈیمانڈ نہیں کی۔
جستس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ عدالت کو سمجھ نہیں لگ رہی کہ آپ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ درست کیس میں سزا دے ہمیں کوٸی حرج نہیں، کیا صرف سوموٹو اختیارات آپ کے پاس ہے، عدالت کے پاس نہیں؟
بعد ازاں سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کو 21 اگست کو پرویز الٰہی کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اگر ہائی کورٹ 21 اگست کو فیصلہ نہیں کرتی تو گرفتاری کا عبوری حکمنامہ معطل تصور ہوگا۔
خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے عبوری حکمنامے میں پرویز الٰہی کی ضمانت مسترد کی تھی جب کہسابق وزیراعلیٰ نے سپریم کورٹ سے 17 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔