کراچی نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کراچی پولیس کو اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔
نگران وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس دوران کراچی پولیس چیف اور ایڈیشنل آئی جی نے اجلاس کو اسٹریٹ کرائم پر بریفنگ دی۔
نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کے ترجمان کے مطابق کراچی پولیس چیف نے اپیکس کمیٹی کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کے 61098 کیسز رپورٹ ہوئے، سب سے زیادہ 17570 کیسز ضلع شرقی میں رپورٹ ہوئے۔
کراچی پولیس چیف نے اجلاس کو بتایا کہ شہر میں قتل کے کیسز میں 329 اور اغوا برائے تاوان کے کیسز میں 62 ملزم گرفتار کیے گئے جبکہ بھتا خوری کے کل 100 واقعات ہوئے جن میں 86 ملزمان کو گرفتارکیاگیا۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کراچی پولیس چیف کے مطابق اسٹریٹ کرائم کے واقعات میں ڈرگ مافیا اور غیر قانونی تارکین وطن ملوث ہیں جبکہ جرائم کی روک تھام سے زیادہ پولیس مظاہروں اور دیگر ڈیوٹیز پر تعیناتی ہوتی ہے۔
اجلاس کے دوران نگران وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نےکچی آبادی میں اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف آپریشن شروع کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کراچی پولیس چیف کو حکم دیا کہ پورے شہر کو اسٹریٹ کرائم سے پاک کیا جائے اور تھانوں کی حالت بھی بہتر کریں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کراچی شہر میں گٹکا اور دیگر نشہ آور اشیا کا کھلے عام ملنا افسوسناک ہے، پولیس اس پر فوری اور سخت اقدامات کرے۔
مزید برآں ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں اسنیپ چیکنگ، ضمانت پر آزاد کرمنل کی نگرانی کرنے اور مفرور و روپوش افراد کے خلاف آپریشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا اور آپریشن کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنے کے بعدنگران وزیراعلیٰ نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کی منظوری بھی دیدی۔